واشنگٹن:پاکستان سفارتخا نہ واشنگٹن ڈی سی کی جانب سے پاکستان سے امریکہ کا دورہ کرنے والے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد کے اعزاز میں ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی اہمیت کودونوں ممالک کے درمیان پل کے طور پر اجاگر کیا اور کمیونٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ امن اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔
پاکستانی سفارتخا نہ واشنگٹن ڈی سی کی جانب سے پاکستان سے امریکہ کا دورہ کرنے والے اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کے اعزاز میں ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا ۔ اس تقریب میں امریکہ بھر سے پاکستانی امریکی کمیونٹی کے سرکردہ اراکین شریک ہوئے۔ سفارت خانے کی جانب سے منعقدہ ایونٹ میں پاک-امریکہ تعلقات، علاقائی استحکام، اور پاکستان-امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بات چیت ہوئی۔
اپنے کلیدی خطاب میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی اہمیت کودونوں ممالک کے درمیان پل کے طور پر اجاگر کیا اور کمیونٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ امن اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔ حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے، انہوں نے ملک کے خلاف جارحیت کے دفاع میں پاکستانی مسلح افواج کی بہادری کی تعریف کی اور عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کو مؤثر طریقے سے پیش کرنے کے لیے پاکستانی سفارتی مشنوں کی کوشششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ کشیدگی کے دوران ایک ذمہ دار فریق کے طور پر کردار ادا کیا ہے، ہمارا مشن واضح ہے۔ ہمارا مشن مکالمے اور سفارتکاری کے ذریعے امن کا حصول ہے۔
ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کوشش میں ہمارا ساتھ دے۔ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا انحصار جامع مکالمے پر ہے۔ علاقائی تعاون کی معاشی صلاحیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ایک پرامن جنوبی ایشیا، جہاں بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت معمول پر آئے، تمام متعلقہ ممالک کے لیے بے پناہ فوائد کا باعث بنے گا۔انہوں نے پاکستانی فوج کی قیادت کی ممتاز خدمات پر بھی زور دیا اور کہا کہ ہماری فوجی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں ۔
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کاری مصدق ملک نے بھارت کے علاقائی عزائم کے خطرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا نظریہ شواہد پر نہیں بلکہ شبہات پر مبنی ہے ۔ بھارتی فوجی جارحیت نے شہریوں، بشمول بچوں کو نشانہ بنایا، لیکن پاکستان نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا اور ہر میدان میں کامیابی حاصل کی۔
شرکاء، جن میں کمیونٹی رہنما اور مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والے معروف افراد شامل تھے، نے پاکستانی حکومت اور مسلح افواج کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کے مفادات کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
سفیرپاکستان رضوان سعید شیخ نے تقریب کے اختتام پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور سفارتخانے کی جانب سے مضبوط عوامی روابط کو فروغ دینے کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم اتحاد اور مکالمے کی طاقت کو اجاگر کرتا ہے۔ ہم مل کر عالمی سطح پر پاکستان کے بیانیے کی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیان المرصوص کا فلسفہ اس وقت مکمل ہوگا جب ہم معاشی میدان میں استحکام حاصل کریں گے۔
یہ استقبالیہ پاکستان کی قیادت اور اس کے تارکین وطن کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانے اور امن، سفارتکاری، اور علاقائی تعاون کے لیے پاکستان کی اپیل کو دہرانے کی جانب ایک اہم قدم تھا۔