لاہور: قومی احتساب بیورو نے وزیر اعظم محمدشہباز شریف کو آشیانہ ہاوٴسنگ سکینڈل میں کلین چٹ دے دی۔ نیب نے استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت لاہور قانون کے مطابق شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کر دے۔
نیب کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق آشیانہ ہاوٴسنگ میں شہباز شریف کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت نہیں ملے، آشیانہ سکینڈل میں شہباز شریف کے خلاف بدنیتی کا کوئی پہلو بھی ثابت نہیں ہوتا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے آشیانہ ہاوٴسنگ کے ٹھیکے دینے کے پراسس میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے ، آشیانہ پراجیکٹ شروع کرتے وقت سرکاری خزانے کوکوئی نقصان نہیں پہنچا نہ شہباز شریف نے کوئی فوائد حاصل کیے، ریکارڈ اور شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کسی پبلک آفس ہولڈر نے کسی قسم کے کوئی فوائد حاصل نہیں کیے۔
نیب رپورٹ کے مطابق بغیر کسی شکوک و شبہات کے یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان نہیں ہوا، کامران کیانی نے بھی سرکار کے خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا نہ فواد حسن فواد نے ٹھیکہ دلوانے کے لیے کوئی رشوت لی۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے آشیانہ کا ٹھیکہ لطیف اینڈ سنز کو دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا۔
نیب نے شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر جواب احتساب عدالت لاہور میں جمع کرا دیا ، نیب نے استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت لاہور قانون کے مطابق شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کر دے۔
خیال رہے کہ 8 اپریل 2023 کو آشیانہ ہاوٴسنگ ریفرنس میں وکیل امجد پرویز نے وزیراعظم شہباز شریف، احد چیمہ اور فواد حسن فواد کی بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔