Home سیاست تحریک انصاف کا لاہور جلسہ اختتام پذیر، وزیر اعلیٰ کے پی گنڈا پور نے مختصر خطاب کیا

تحریک انصاف کا لاہور جلسہ اختتام پذیر، وزیر اعلیٰ کے پی گنڈا پور نے مختصر خطاب کیا

Share
Share

لاہور: ضلعی انتظامیہ نے مقررہ وقت ختم ہونے پر تحریک انصاف کے جلسہ گاہ کی بجلی منقطع کردی جبکہ پولیس نے پنڈال میں داخل ہوکر اسٹیج کو خالی کرایا جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا قافلے کے ہمراہ رکاوٹیں عبور کر کے جلسہ گاہ پہنچے اور مختصر خطاب بھی کیا۔

ضلعی انتظامیہ نے مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد تحریک انصاف کی قیادت کو جلسہ ختم کرنے کی ہدایت کی اور اوقات کار پر عمل کی تنبہی بھی کی۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر قانون کے مطابق کاروائی کے جائے گی۔ مقررہ وقت تک پاکستان تحریک انصاف کی قیادت بھی جلسہ گاہ نہیں پہنچی تھی جبکہ ضلعی انتظامیہ نے دوپہر دو بجے سے شام 6 بجے تک جلسے کی اجازت دی تھی۔

ذرائع کے مطابق انتظامیہ کے حکم پر پولیس لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات رہی جبکہ انتظامیہ نے فوری طور پر جلسہ گاہ خالی کرانے کا حکم دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے پولیس کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کرنے کی ہدایت کی جبکہ انتظامیہ کی ہدایت پر پولیس جلسہ گاہ میں داخل ہوئی تو پنڈال سے لوگ خود جانا شروع ہوگئے۔

اُدھر فیروز والہ کے مقام پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا رکاوٹیں دیکھ کر مشتعل ہوئے اور انہوں نے اپنی گاڑی سے اتر کر اسلحے سے ٹرک کے شیشے توڑے اور پھر گاڑیوں کو پیچھے کر کے قافلے کا راستہ بنایا۔

انتظامیہ نے فیروز والہ کے قریب سڑک کو کنٹرینر لگا کر بند کیا ہوا تھا۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ آنے والے قافلے نے ٹرکوں کو راستے سے ہٹانے میں مدد کی جس کے بعد قافلہ موٹروے کی طرف روانہ ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور 6 سے 7 ہزار افراد کے قافلے کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے، اُن کے ہمراہ 500 سے زائد گاڑیاں، 50 سے زائد بسیں، کوسٹرز اور ویگو ڈالے جبکہ ریسکیو کی 6 گاڑیاں بھی موجود تھیں۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ قافلے کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے اور انہوں نے مختصر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ساری رکاوٹیں توڑ پر آپ تک پہنچا ہوں، آپ خوش ہیں، میں آگیا ہوں میری حاضری قبول کی جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میں بہت جلد میں عمران خان کو رہا کرواؤں گا۔ اسی کے ساتھ گنڈا پور نے شرکا کی اجازت مانگی اور اپنا مختصر خطاب ختم کر کے واپس روانہ ہوگئے۔

 

فیصل جاوید نے جلسے کا باقاعدہ آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے راستے بند ہورہے ہیں لوگوں کے جذبے بھی بلند ہورہے ہیں، ہر طرف رکاوٹیں کھڑی ہیں، جلسہ کیسے وقت پر ختم کریں۔

کاہنہ کاچھا جلسہ گاہ کو جانے والے راستے میں مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

جلسہ گاہ کے راستہ میں تحریک انصاف کے پارٹی پرچم والی ٹوپیاں اور مفلر فروخت کیلئے جگہ جگہ اسٹالز لگ گئے ہیں۔

کارکنان نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ہماری لائٹیں، جنریٹرز، اسپیکر سب کچھ پکڑنا شروع کردیا ہے اور کارکنان کو جلسہ گاہ پہنچنے سے روکا جارہا ہے۔

Share
Related Articles

جوڈیشل کمیشن بنے گا یا نہیں فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف کو 28 جنوری کو بتادیں گے، سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں حکومتی...

جس طرح حسینہ واجد کی حکومت جانے کا پتہ چلا ویسے ہی یہ نظام بھی ختم ہوجائے گا،فواد چوہدری

راولپنڈی:پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اور معروف سیاستدان فواد چوہدری نے...

حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات کا چوتھا دور 28 جنوری کو ہوگا

اسلام آباد:حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور...

گورنر کے اعتراضات مسترد، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور جامعات کے چانسلر بن گئے

پشاور:خیبرپختونخوا کی حکومت نے گورنر فیصل کریم کنڈی کی جانب سے یونیورسٹیز...