پاکستان کے سینیئر سیاستدان اور مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید ہاشمی نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات میں نامزد افراد میں جو عمران خان سے علیحدہ ہوگئے وہ بخشے گئے اور جو ساتھ کھڑے ہیں وہ بڑے مجرم قرار پائے۔ عمران خان اور شاہ محمود کی منتیں بھی کرلیں تب بھی وہ کبھی ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے اور جو نتائج اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے عوام وہ دینے کو تیار نہیں ہیں۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ ’موجودہ الیکشن کی صورتحال بہت پیچیدہ ہے، ایک پارٹی کے 90 فیصد لوگوں کو اڑا دیا ہے اور جو باقی بچے ہیں ان کو بھی اڑایا جارہا ہے تو اس سے ہم کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ کیا ہم پاکستان کا استحکام چاہتے ہیں یا استحکام پارٹی مانگ رہے ہیں؟‘
انہوں نے کہا کہ ’جو نتائج اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے عوام وہ نتائج دینے کو تیار نہیں ہیں اور اس (الیکشن) کے نتیجے میں جو حکومت بنے گی وہ بھی عدم استحکام کا شکار ہوگی‘۔ انہوں نے مزید کہا مہینے،2 سال اس سے بڑھ کر تو کوئی گیا ہی نہیں جو بھی حکومت ماضی میں بنی ہے خواہ وہ میاں صاحب کی ہو، بے نظیر کی ہو یا جس کسی کی بھی اسے ختم کرکے اپنی بنائی گئی جوزیادہ دیرتک نہیں چل سکی۔‘
’’عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنا عظیم جرم بن گیا‘