فرانس کے دارالحکومت پیرس اولمپکس 2024 میں جیولن تھرو کا فائنل آج رات ہوگا جس میں پاکستان کے ارشد ندیم سمیت 12 ایتھلیٹس اپنی قسمت آزمائیں گے۔
پاکستان میں شائقین اس مقابلے کا بے صبری سے انتظار کررہے ہیں کہ 32 بعس بعد انہیں اولمپک میڈل کی امید نظر آئی ہے۔
جیولین مقابلے کے فائنل کا فارمیٹ کیا ہو گا؟
فائنل مقابلے کے پہلے مرحلے میں تمام 12 ایتھلیٹس 3، 3 مرتبہ جیولن تھرو کریں گے اور 3 باریوں کے بعد بہترین تھرو کرنے والے 8 ایتھلیٹس مزید 3 باریاں لیں گے، مجموعی 6 باریوں میں سب سے بہتر تھرو پلیئر کی حتمی تھرو قرار پائے گی، اسٹارٹ لسٹ میں پاکستان کےارشد ندیم کا نمبر چوتھا ہے۔
پاکستان کے ارشد ندیم نے پہلے مرحلے میں86.59 میٹر تھرو کر کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا جبکہ ان کی پرسنل بیسٹ تھرو 90.18 میٹر کی ہے۔
ارشد ندیم نے 2015 سے 2024 تک کتنی کمبی تھرو کی؟
اسلام آباد میں ایتھلیٹ ارشد ندیم کی 2015 کی سب سے لمبی تھرو کی رینج 70.46 میٹر تھی۔
گوہاٹی میں سال 2016 میں انہوں نے 78.33 میٹر دور جیولین تھرو کی۔
بھوبا نیشور میں 2017 میں انہوں نے اپنی سب سے لمبی جیولیں تھرو 78 میٹر کی۔
جکارتہ میں 2018 میں ہونے والے مقابلے میں ارشد ندیم نے 80.75 میٹر دور جیولین کو پھینکا۔
سال 2019 میں کھٹمنڈو میں انہوں نے 86.29 میٹر دور تھرو کی۔
ارشد ندیم نے 2021 میں مشہد میں 86.38 میٹر دور جیولین تھرو کی
برمنگھم میں سال 2022 میں ان کی سب سے لمبی تھرو 90.18 میٹر تھی۔
بڈا پیسٹ میں 2023 میں ان کی جیولین تھرو کا فاصلہ 87.82 میٹر رہا۔
رواں سال ہونے والے اولمپکس کے پہلے راؤنڈ میں ارشد ندیم نے 86.59 میٹر دور جیولین تھرو کر کہ فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا اور آج وہ میڈل کے لیے مقابلہ کریں گے.
یاد رہے کہ پاکستان نے 32 برس قبل آج ہی کے دن (8 اگست 1992) کو ہاکی کے مقابلوں میں آخری اولمپک میڈل جیتا تھا اور آج کروڑوں پاکستانیوں کی نظریں ارشد ندیم پر جمی ہیں۔